بدھ، 25 مارچ، 2015

کیونکہ تمھاری زبان، عقل اور نیت سب ہی گندی ہیں

انگریز چلے گئے لیکن اپنے پیچھے انھیں چھوڑ گئے جنھہوں نے نہ تو تحریک پاکستان میں حصہ لیا نہ ہی تحریک پاکستان کے دوران مسلم لیگ کو سپورٹ کیا، تاریخ پڑھ لیجئے موجودہ پاکستان کے کس حصے نے مسلم لیگ کے خلاف ووٹ ڈالے تھے 1946 میں ، ساتھ ہی ان کالے انگریزوں میں اپنا "تقسیم کرو اور حکومت کرو" والا فارمولہ چھوڑ گئے جسے ان کالے انگریزوں نے بخوبی استعمال کیا اور پاکستان میں موجود تقریبا تمام قومیتوں کا خوب استحصال کیا
جس کی گواہ پاکستان کی تاریخ ہے۔ خیر بات کرتے ہیں سیدھا کراچی کی، نجانے آنکھ کا کون سا اینگل ہے جس سے کراچی اور کراچی والوں کو دیکھا جاتا رہا ہے، آج لوگ پھبتی کستے ہیں کہ یہ "مہاجر" کیا ہوتا ہے؟ اردو بولنے والے خود کو مہاجر کیسے کہ سکتے ہیں؟، ایم کیو ایم اور الطاف حسین پاکستانیوں میں لفظ مہاجر کی بنیاد پر تفریق پیدا کر رہے ہیں، ان عقل کے اندھوں نے یا تو تاریخ نہیں پڑھی یا پھر جان بوجھ کر اپنے بغض کو عیاں کرنے کے واسطے اس سے نظر ہٹا لیتے ہیں،


 آئیے 1965 میں چلتے ہیں جب فوجی صدر کی فتح کے جشن میں صرف اردو بولنے والی آبادیوں کو چھلینی کیا گیا، کیا اس وقت ایم کیو ایم تھی؟ 1972 میں چلیں جب سندھی زبان کا بل پاس ہونے پر ایک دفعہ پھر اردو بولنے والی آبادیوں کو نشانہ بنایا گیا، کیا اس وقت بھی ایم کیو ایم تھی؟ کیا اس وقت اردو بولنے والوں کو مہاجر کہ کر انکی آبادیوں کو تاراج نہیں کیا گیا؟
آئیے 1985 کا سفر کریں جب ایک بس حادثے میں طالبہ کی موت کے بعد اردو جو فسادات پھوٹے ان میں بھی ٹارگیٹ اردو بولنے والوں کو کیا گیا اور مہاجر اس وقت بھی کہا گیا، یاد رہے کہ اس وقت حالات ایسے خراب ہوئے تھے کہ فوج کو کراچی میں کرفیو لگانا پڑا، اب پھر وہی سوال کیا اس وقت بھی ایم کیو ایم تھی؟ کیا مہاجر کا نعرہ ان دنوں بھی ایم کیو ایم نے 
بلند کیا؟


جب آپ ایک مخصوص آبادی کو ایک مخصوص نام کے ساتھ نشانہ بناو تو اسوقت تفریق نہیں ہاں جب وہ لوگ آپ کا ہی دیا نام قبول کر لیں تو تفریق شروع، کمال کی نگاہ ہے آپکی۔

شرم آنی چاہئے انکو جو ایم کیو ایم کا سیاسی نظریہ جانے بغیر صرف اپنے اندر کا زہر باہر نکالنے کی خاطر الطاف حسین کی شکل و صورت یا پھر انکے انداز خطابت کا مزاق اڑاتے ہوئے ایم کیو ایم کی پوری سیاسی جدو جہد سے نظر ہٹا لیتے ہیں، کالے انگریز تنقید کریں سیاسی بنیادوں پر، سیاسی فلسفہ پر، سیاسی عمل پر قبول ہوگا، ذاتیات پر حملہ کرکے آپ ثابت کرتے ہیں کہ آپ کو بس الطاف فوبیا اور بغض کراچی ہے، قصور اپکا بھی نہیں آپکو جو دکھایا گیا اور جو سنایا گیا اس پر آپ ایمان لے آئے بس تصدیق نہیں کی۔ 

چلیں مجھے ایک سیاسی لیڈر کا نام بتا دیں جس کے پاس ملک کی ایک اکثریت کا ووٹ ہو اور وہ خود کبھی بھی کسی سیٹ یا عہدے کا امیدوار نا بنا ہو، ڈھوند لیں نطر الطاف حسین پر ہی ٹکے گی

مجھے ایک سیاسی پارٹی کا نام بتا دیں جس نے اسمبلیوں میں اپنے کارکنان کو بھیجا ہو سرمایہ کی بنیاد پر ٹکٹ فروخت نہ کی ہو، ڈھونڈ لیں نظر الطاف حسین پر ہی ٹکے گی۔

مجھے ایک سیاسی پارٹی کا نام بتا دیں جس نے بنگلہ دیش کے محصورین کا مسئلہ مستقل اٹھا رکھا ہو کہ وہ جو سقوط ڈھاکہ کے وقت پاکستانی رہنے کو ترجیح دیئے رہے انکو پاکستان میں اباد کیا جائے، نظر دورا لیں صرف الطاف حسین اور ایم کیو ایم ہی دکھے گی۔

ایم کیو ایم پر ایک الزام لگایا جاتا ہے کہ جی کراچی میں بھتہ لیتے ہیں یہ ایم کیو ایم والے، اول تو ایک بات صاف کرلیں آپ کے فرشتے یعنی رینجرز ہی تسلیم کر چکے ہیں کہ بھتے کی کاروائیوں میں کالعدم تنظیمیں مصروف ہین لیکن بھلا ہو کالے انگریزوں کے ان کالے گماشتوں کا جو صحافی کے روپ میں زہر پھیلانے میں مشغول رہے ہیں کہ وہ ایسی خبریں اپنی کالی انگریز غلام قوم تک پہنچنے ہی نہیں دیتے اگر پہنچ بھی جائیں تو اخبار میں اندر کے صفحات اور ٹی وی پر نان پرائم تائم کی خبروں کا حصہ بنا دیتے ہیں، اب بات کریں آپ کے مطابق چلیں مان لیا سارا بھتا ایم کیو ایم لیتی ہے جس سے ملک کی معیشت کو نقصان ہوتا ہے کتنا ہوتا ہے آئیے حساب لگاتے ہیں

کالے بجٹ کے مطابق کراچی میں 20 ملین کا بھتہ لیا جاتا ہے اور رینجرز کے مطابق 10 ملین کا یہ تو ہوگیا آپ کے مطابق ایم کیو ایم کا ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے میں حصہ اب آئیۓ ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والے دیگر عوامل دیکھتے ہیں اور سیدھا ان عوامل کو دیکھتے ہیں جو ہمیشہ ایم کیو ایم کے خلاف بات کرتے ہیں 

لاہور ہائیکورٹ کے مطابق ایک ریٹائرڈ ائر مارشل نے  40 پرانے میراج جنگجوؤں کی خریداری میں رشوت کے طور پر 180 ملین وصول کئے تھے
سوال 20 ملین زیادہ یا 180 ملین؟

آگے چلتے ہیں 
فوج کیلئے خریدی گئی جیپز کے سودے میں 510 ملین کا گھپلا کیا گیا سینئر فوجی افسران کی جانب سے، یہ میں نہیں کہ رہا آپکا قومی احتساب بیورو کہ رہا ہے
بتائیے 20 ملین زیادہ یا پھر 510 ملین؟

آگے چلیں 
 ایک سابق فوجی حکومت نے  کھاد فروختکا معاہدہ کیا7 بلین میں اور اس کے عوض 2 بلین کمیشن وصول کیا

بتائیے 20 ملین زیادہ یا پھر 2 بلین؟
.یہ ہیں فرشتے ، یہ معیشت کو نقصان پہنچانے کا حق رکھتے ہیں کوئی اور پہنچائے تو ملک دشمن رسما یہ بھی جان لیجئے کہ پاکستانی فوج کا  پاکستان کی سٹاک ایکسچینج میں سب سے بڑا حصہ ہے. یہ کمرشل بینک، ایئر لائن، سٹیل، سیمنٹ، ٹیلی کام پٹرولیم اور توانائی، تعلیم، کھیلوں، صحت کی دیکھ بھال اور گروسری کی دکانوں اور بیکریوں کی چینز تک  چلاتی ہے.
مختصر یہ کہ  فوج کی اجارہ داری پاکستان معیشت کے ہر شعبے میں موجود ہے.اسکے  برعکس، پیشہ ور سطح پر اس کی کارکردگی صفر ہے.  بجائے اس کی کہ یہ پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کا دفاع کرے ، دنیا میں ساتویں سب سے بڑی فوج کے طور پرجانے جانی والی فوج صرف کارگل اور ڈھاکہ کی جنگ شعبوں میں قوم کو شرمندگی ہی دلائی ہے 

اب فرشتوں کا ذکر چھوڑ کر کالے بجٹ کی ہی بات کرتے ہین جس کے مطابق کراچی میں 20 ملین کا بھتہ لیا جاتا ہے اسی رپورٹ میں کچھ اور انکشاف بھی ہیں 

اس رپورٹ کے مطابق کراچی کے کالے دھندے میں سب سے بڑا حصہ پولیس مافیا کا ہے جو یقیننا ایم کیو ایم سے تعلق نہیں رکھتی، اسکے خلاف آپریشن کا انتظار رہے گا، دوسرے نمبر پر حصہ ہے قبضہ مافیا کا جس کی اکثریت غیر اردو بولنے والے غیر مقامیوں پر مشتمل ہے، تیسرا برا حصہ ہے جوے کے اڈوں کا جس کے بارے میدیا نے اکثر رپورٹ کیا ہے کہ اس کاروبار میں رینجرز ملوث ہیں، انکے خلاف بھی آپریشن کا انتظار رہے گا، چوتھا بڑا حصہ ہے پانی مافیا کا ایک دفعہ پھر کراچی میں میں ہائیڈرنٹس کا کاروبار آفیشلی پاکستان رینجرز کے پاس ہے انکے خلاف بھی آپریشن کا انتظار رہے گا
باقی تفصیلات آپکے سامنے ہیں 


اگر ملکی معیشت کو بچانے کے واسطے کراچی آپریشن ضروری ہے ان سب مافیاوں کے خلاف بھی آپریشن کی ڈیمانڈ کرو 
کیونکہ بھتا تو اس کاروبار کا 3 فیصد بھی نہیں

آخر میں لوگ بات کرتے ہیں کہ جی کراچی میں بوری میں بند لعشیں ملتی ہیں تو ذرا تفصیل جان لیجئے بوری میں لعشیں فوجی آپریشن کے دور میں ملی تھیں اور مماثلت جاننی ہو تو بلوچستان میں فوجی آپریشن کے دوران جو مسخ شدہ لعشیں ملتی 
رہتی ہیں ، ان سے جان لیجئے کہ ایسے لعشیں پھینکے کا رحجان کس کا ہے

امید ہے ان چیدہ چہدہ تفصیلات کے بعد کالے انگریز جرمن قوم کی طرح اپنے احساس تفاخر سے باہر آکر پاکستانی بن کر سوچیں گے اگر نہ بھی سوچیں تو فرق کیا پڑے گا؟ تاریخ شاہد ہے تم نے جب بھی کسی لسانی اکائی کو دبانے کی کوشش کی منہ کی ہی کھائی ہے اور کھاتے رہو گے کیونکہ تمھاری زبان، عقل اور نیت سب ہی گندی ہیں

ہو چکی خاک و خون کی ہولی
اے کراچی آ تجھے گلاب کریں
آگ جس نے لگائی گلشن کو
آو اب اسکا احتساب کریں
نوٹ: یہ بھی واضح کردوں کہ نہ تو میں کبھی ایم کیو ایم کا کارکن کا رہا ہوں ، نہ ہی اسکا حصہ ، بلکہ نہت ساری سیاسی پالیسیز پر ایم کیو ایم کا نقاد بھی رہا ہوں لیکن ایک انسان ہونے کی حیثیت سے تعصبی نطر رکھنے والوں کی آنکھیں کھولنا ضروری ہیں۔